اوٹاوا، 20/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)پی ٹی آئی کے مطابق، ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان بڑھتی ہوئی سفارتی کشیدگی کے دوران، کینیڈا کی وزیر خارجہ ملانی جولی نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں موجود ہندوستانی سفارتکار "واضح نوٹس پر" ہیں۔ گزشتہ ہفتے، کچھ ہندوستانی سفارتکاروں کو یا تو ملک سے نکال دیا گیا ہے یا بلا لیا گیا ہے۔ جولی نے مزید کہا کہ کینیڈا ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرے گا اور اپنے شہریوں کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویانا کنونشن عالمی سطح پر ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے فریم ورک کی حیثیت رکھتا ہے۔
۱۴؍ اکتوبر کو ہندوستان نے اپنے ہائی کمشنر سنجے کمار ورما اور چھ سفارتکاروں کو کنیڈا سے واپس بلا لیا تھا۔ ساتھ ہی ہندوستان نے چھ کنیڈائی سفارتکاروں کو ملک سے نکال دیا تھا۔کنیڈا کا کہنا ہے کہ اس نے ہندوستانی سفارتکاروں کو برطرف کیا ہے، جبکہ ہندوستان کا کہنا ہے کہ اس نے کنیڈا کے اس فیصلے سے پہلے ہی سفارتکاروں کو واپس بلا لیا تھا۔واضح رہے کہ کنیڈا نے جب ایک معاملے کی تحقیق میں ورما کومشکوک قرار دیا تھا، تو ہندوستان نے سفارتی بات چیت سے انکار کار دیا تھا۔حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ کنیڈا کا یہ بیان کس تحقیق کے متعلق ہے، جبکہ رپورٹ کے مطابق یہ ۲۰۲۳ء میں ہوئے سکھ علاحدگی پسندہردیپ سنگھ نجر قتل کے تعلق سے ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق جمعہ کو جولی نے ہندوستان کا موازنہ روس سے کیا، اور کہا کہ کینڈا کی پولیس کے مطابق ہندوستانی سفارتکاروں اور قتل،جان سے مارنے کی دھمکی،کے درمیان روابط ہیں۔جولی کے مطابق ’’کنیڈا کی تاریخ میں ہم نے ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ہاں وہ روس ہے جس نے جرمنی اور برطانیہ میں اس قسم کی کارروائی انجام دی تھی۔ ہمارا موقف اس معاملے میں واضح ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ہندوستان اورکنیڈا کے سفارتی تعلقات گزشتہ ایک سال سے کشیدہ ہیں۔